گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ ہمارے لاکھ اختلافات ہو سکتے ہیں، ہوتے بھی ہیں اور ہونے بھی چاہئیں، دفاعی اور جو ایٹمی پروگرام ہے ، یہ ایک ایسی چیز ہے جس پر قوم کا سو فیصد اتفاق ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انڈین نے جب ایٹمی دھماکے کر ??یے تھے تو وہاں سے آوازیں اٹھ رہی تھیں کہ پ??کس??ان پر ??ملہ کرو، ہم اب ایٹمی طاقت ہیں، یہ اگر ہم نہ کرتے تو پتہ نہیں ہماری حالت کیا ہوتی، اس پر ??و کوئی دو رائے ہو نہیں سکتی، بدقسمتی ہماری یہ ہے کہ چونکہ ہم ترقی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ کل بھی ہم نے بات کی تھی کہ پ??کس??ان جغرافیائی اعتبار سے اور عسکری اعتبارسے دنیا میں اپنی انفرادیت بھی رکھتا ہے اور اپنا ایک ممتاز مقام بھی رکھتا ہے، یہ پ??کس??ان کی بڑی اہمیت ہے، عسکری اعتبار سے پ??کس??ان طاقتور ملکوں میں شمار ہوتا ہے اس لیے پ??کس??ان کا دشمن بھی پ??کس??ان سے ڈرتا ہے۔
تجزیہ کار عامرالیاس رانا نے کہا کہ میزائل پروگرام پرامریکی پابندیوں پر پ??کس??ان کا ردعمل ??س طرح پالیسی لیول پر ??ٓنا چاہیے تھا فارن آفس نے دیدیا، وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں کر ??یا، اگر ہم اس چکر میں رہتے تو ہمارا تو ایٹمی پروگرام ہی نہیں بننا تھا۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہاکہ جہاں تک پ??کس??ان کے میزائل پروگرام کا تعلق ہے بائیڈن انتظامیہ نے پ??کس??ان کی چار کمپنیوں پر پابندیاں لگائیں، اس کے مطابق ان کے نائب مشیر قومی سلامتی نے ایک بڑا ہی مضحکہ خیز بیان دیا کہ پ??کس??ان کے میزائل پروگرام سے امریکا کو خطرہ ہے، وہ پ??کس??ان کو روس اور شمالی کوریا سے نتھی کر ??ہے ہیں۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا پ??کس??ان کا دفاع سب سے پہلے ہمارا حق ہے، قوم کے لیے ، ملک کے لیے ، سلامتی کے لیے،دفاع کرنا اس میں جتنی بھی ترقی کی جائے کم ہے، امریکا کا یہ دوہرا معیار بالکل سمجھ سے باہر ہے، بھارت یا دیگر ممالک جو بھی کرتے جائیں ان کی طرف نہیں دیکھتے اور ہماری طرف فوری دیکھتے ہیں، ماضی میں بھی ہم پر پابندیاں لگی ر??یں، اب بھی تنقید کر ??ہے ہیں۔